Quaid-e-Azam ke Naam Khat
بابائے
قوم حضرت قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کے نام اسلامی جمہوریہ پاکستان کا خط
پیارے قائد اعظم ؒ
السلام علیکم
میرا
معرضِ وجود میں آنا آپ کی انتھک محنت، لگن اور خداداد صلاحیتوں کے باعث ممکن
ہوا ، اوراس سلسلے میں آپ کے ساتھیوں
بالخصوص آپ کی بہن فاطمہ جناحؒ کی جدوجہد کو بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا یقیناً ایک اسلامی مملکت کاوجود محمد علی و
فاطمہ جیسے ناموں کی نسبت سے ہی ممکن تھا۔
بابا آپ یقیناً بارگاہِ اِلٰہی میں رحمتِ الٰہی سے فیضیاب ہورہے ہوں گے ۔ مجھے اس بات کا شدید رنج ہے کہ میں ابھی کمسن ہی
تھا کہ مجھے اور بہت سے چاہنے والوں کو آپ کی جُدائی کا صدمہ برداشت کرنا ۔ اور
دُنیائے پاکستان ایک ایسے عظیم قائد سے محروم ہوگئی جس نے مختلف اقوام کو ایک پرچم تلے جمع کر کے ایک قوم (پاکستانی)
بنایا ۔
بزرگوں کا کہنا ہے کہ یتیموں کے چہرے بدل جاتے ہیں آپ کے چلے جانے
کے بعد میرے چہرے سے رونق ہی چلی گئی ۔
آپ کو تعلیم سے بہت عشق تھا مگر میرے بچوں کوجدیدتعلیم کے دھوکے میں ایک ایسے راستے پر ڈال دیا گیا کہ جس
کی کوئی منزل ہی نہیں مگر میرے بچوں نے
کبھی اس ظلم کے خلاف آواز بلند نہیں کی
حالاں کہ طلبا سے مجھے ہمیشہ اُمید رہی ہے کہ ظلم کے خلاف جب کوئی طاقتور آواز
اُٹھے گی وہ طلبا کی ہی ہوگی۔
بابامجھے آپ کی تمام باتیں،
نصیحتیں اور وصیتیں بہت اچھی طرح یاد ہیں کہ آپ نے ہمیشہ کام ، کام اور کام پر زور دیا ،
آپ نے مجھے میری زبان دی اورسب پر واضح
کردیاکہ پاکستان کی بہ حیثیت ایک قوم ،قومی
زبان صرف اُردُو ہے اور آپ نے اُردُو دُشمنی
کو میری دُشمنی سے تعبیر کیااور اُردُو سے دوستی کو میری دوستی سے تعبیر کیا۔
آپ مجھے ہرطرح سے آزاد
وخودمختاردیکھنا چاہتے تھےمگر کوئی خود کوکیسے آزاد تصورکر سکتا ہے؟ اگر اُس کے بچے
ہی آزاد نہ ہوں آپ نے مجھے دُنیا سے آزاد
کرکے اسلامی جمہوریہ بناکر اسلام کا پابند بنایا مگر آپ کے بعد مجھے اسلام سے ہٹا
کر دُنیا کا پابند بنانے کی کوششیں کی جاتی رہی ہیں۔
بابا میرا قلم میرا ساتھ
چھوڑ رہا ہے میرے ہاتھ کانپ رہے ہیں چند عیاشوں کی خوشی اور جھوٹی گواہی کی خاطر پھر سے معصوم جانوں کی بلی دی جارہی ہے بابا اب مجھ میں مزید کچھ تحریر کرنے کی سکت
نہیں باقی باتیں میں پھر کروں گا
اللہ حافظ و ناصر بابا
(تحریر : عظیم عارضؔ)
Labels: Quaid-e-Azam ke Naam Khat
0 Comments:
Post a Comment
Subscribe to Post Comments [Atom]
<< Home