Tuesday, May 31, 2016

Koun hai Dushman

کون ہےدُشمن  ؟
جب بھی جہاں بھی جو بھی اُردو زبان کو نافذ کرنے، رائج کرنے ، اپنانے، ترویج و ترقی دینے کی بات کرتا ہے تو دَرحقیقت وہ علم و ادب، تہذیب و تمدن،
فہم و فراست ، فصاحت وبلاغت اور اُس آگہی کی بات کرتا ہے کہ جس نے کبھی اپنے سامع، ،اپنے متکلم، اپنے قاری ، اپنے قلم کار، ، اپنے خطیب، واعظ یا
ترویج کرنے والے کو مایوس نہیں کیا  چاہے اس کا تعلق زندگی کی کسی بھی شعبے سے ہو۔ بڑے بڑے نامور ادیب ، شُعرا، علمائے کرام، خطیب،قلم کار اور مصنفین اُردو کے سمندر سے  علم و ادب کے جواہرات نکال کر قارئین اورسُننے والوں کی خدمت میں پیش کرتے رہے ہیں۔ اُردو زبان کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ جو اس کا ہونا چاہتا ہے اُسے اپنابنالیتی ہے اور خود سے کبھی جُدا نہیں کرتی  پھر جہاں بھی علم و ادب ، تہذیب و تمدن کی بات چلتی ہے یہ اُن تمام ناموں کو ساتھ لے کر چلتی ہے اور انھیں ہمیشہ زندہ  و جاوید رکھتی ہے جنھوں نے اِس کی بقا اور ترویج کے لیے  کام کیا ہو۔  
حضرت قائد اعظم محمد علی جناح ؒ اُردو کی بطور قومی زبان اہمیت و افادیت سے بخوبی آگاہ تھے  اسی لیے انھوں نے اپنے خطبات میں اس بات پر زور دیا کہ پاکستان  اور عوام کی ترقی و خوشحالی کا دارومدار اُردو کو پورے ملک میں ہر سطح پر نافذ کرنے میں ہے اور اس سلسلے میں تاخیر یا رُکاوٹ کو قائداعظم  ؒ نے پاکستان دُشمنی سے تعبیر کیا تو اب کوئی حکومتی رُکن ہو یا عام آدمی جو بھی نفاذِ اُردو کے حق میں ہے محبِ وطن ہے اور مخالفت یا روکاوٹ ڈالنے والا ہر گز پاکستان کا دوست نہیں ہوسکتا۔
تحریر: عظیم عارض    ؔ  31 مئی 2016

Labels:

Thursday, May 19, 2016

Rent Agreement Urdu

Rent Agreement Urdu
Rent Agreement Urdu
  کرایہ نامہ کی دفعات
معروضات    
حکومتِ سندھ کی جانب سے مالک جائیداد اور کرایہ دار کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی دفعات ترتیب دی گئی ہیں جن کے تحت مالک جائیداد اور کرایہ دارکے حقوق کا تحفظ کیا جاتا ہے اور ان کے درمیان تعلقات کو بہتر بنائے رکھنے کی سعی کی جاتی ہے۔
موضوع، سیاق و سباق اور تعریف
عمارت/جائیداد :
تمام تنصیبات (  فٹنگ)،باغ، گیراج ،سیڑھیاں ، چھت یاجزوی طور پر جو بھی ملحقہ علاقہ ہو(بیرونی)
مالک جائیداد (لینڈ لارڈ) :
عمارت/جائیداد قانونی طور پرجس کے  نام ہو / جوعمارت/جائیداد کا کرایہ وصول کرے   ۔
مجاز  (بونی فائیڈ) :
عمارت/جائیداد کا کرایہ وصول کرنے والا جس کو  مالک جائیداد قانونی طور پر کرایہ وصول کرنے کے لیےمنتخب کرے۔ (ماں، باپ،شوہر، بیوی، بیٹا ، بیٹی، بھائی ، بہن ، رشتہ دار، عزیز یا دوست وغیرہ)
کرایہ دار (ٹیننٹ) :
عمارت/جائیدادکو اُجرت طے کرکے،قانونی طور پر معاہدے کے تحت حاصل کرنے والا ۔
کرایہ  (رینٹ) :
عمارت/جائیداد اور اس میں موجود سہولیات کو استعمال کرنے کی مالک عمارت/جائیداد کی جانب سے منتخب کی گئی منصافانہ اُجرت  ۔
 معاہدہ برائے کرایہ نامے کی رسید
یہ معاہدہ (کرایہ نامہ) مورخہ ۔۔۔۔۔۔۔  کوبمقام ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں طے پایا۔
مابین

مسلمان ، بالغ، عاقل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ولد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قومی شناختی کارڈ نمبر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ساکن۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فریق او ّل کہلائیں گے ۔
اور

مسلمان ، بالغ، عاقل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ولد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قومی شناختی کارڈ نمبر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ساکن۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فریق او ّل دوئم کہلائیں گے ۔
1۔      فریق اوّل  ، مذکورہ جائیداد / عمارت ،  فریق دوئم کو ماہانہ مبلغ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ روپے
میں فریق دوئم کو کرائے پر دینے  اور فریق  دوئم  کرائے پر لینے کے لیے راضی ہیں ۔
2۔      فریق اوّل  نے فریق دوئم سے مذکورہ معاہدے  کی رُو سے ذرضمانت کے طور پرپیشگی قابلِ واپسی
 مبلغ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔روپے وصول کرلیے ہیں۔

دستخط :  فریق ا و ّل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔             دستخط :  فریق ا و ّل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


Labels:

Wednesday, May 18, 2016

Urdu Books Reading










Labels:

Rasm-e-Khat



اُردو ہماری تہذیب کی آئینہ دار ہے، اس زبان کی اور اس کے رسم الخط کی حفاظت بھی ہماری ہی ذمہ داری ہے،
 اُردو  رسم الخط کو چھوڑ کر رومن کو رواج دینے اور استعمال کرنے کا صاف مطلب یہ ہے کہ اُردو زبان بالخصوص اکابرین و اسلاف کے اس انتہائی اہم، قیمتی اور تاریخی ورثے سے اگلی نسلوں کو محروم کردیا جائے جو کتابی اور مطبوعاتی شکل میں اب تک محفوظ رہا ہے، اُردو کا اپنا ایک مخصوص لب و لہجہ اور صوتیاتی تلفظ ہے، اگر یہ زبان اُردو رسم الخط کے بجائے رومن میں استعمال ہونی شروع ہوجائے تو آہستہ آہستہ تلفظ بھی بدلنے لگے گا پھر تو اُردو کی شناخت ہی ختم ہوجائے گی، ذرا سوچیے کہ غبن کو "گبن" خیر کو "کھیر" پھر کو "فر" خودی کو "کھدی" بعد کو "بیڈ" کہتے ہوئے کیا آپ کو لگے گا آپ اردو بول رہے ہو؟  اہم بات یہ ہے کہ ہم جو تھوڑا بہت قرآن مجید کو عربی لہجے میں پڑھنے کی کوشش کرتے ہیں وہ بھی اُردو زبان کی دین ہے کہ اُردو میں عربی زبان کے الفاظ بہ کثرت استعمال ہوتے ہیں یوں بچپن ہی سے ہمارے کان ان الفاظ سے مانوس ہوجاتے ہیں بچوں کو اورخود بھی اُردو رسم ُ الخط  لکھنے اورپڑھنے کی عادت کو اپنائیں رکھیں

اب موبائل میں       اور کمپیوٹر میں (پاک اُردو انسٹالر کے ذریعے)  اُردو رسم ُ الخط میں لکھنا ذرا بھی مشکل نہیں رہا

اب جس کے جی میں آئے وہی پائے روشنی 
ہم  نے  تو  دل  جلا کے سرِ عام  رکھ  دیا
عظیم عارضؔ

Labels:

urdu mein istelahatsaazi



اردو میں اصطلاحات سازی
جدید دور کی لغت نگاری میں اور خاص طور پر عربی و فارسی کے علاوہ اردو اور دیگر زبانوں میں اصطلاحی کام انجام دینے کے لیے بھی ’’کشاف اصطلاحات الفنون‘‘ ایک بڑے ماخذ کا کام دے سکتی ہے۔ اس کے فلسفیانہ اور منطقی طرز استدلال اور ترتیب سے قطع نظر جدید لغات کے انداز کے معانی کی تفہیم و تشریح کے سلسلے میں آج بھی بہت سے نادر ماخذوں تک رسائی اس کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ اگر اس عظیم لغت کا اردو ترجمہ میسر آجائے تو نہ صرف اردو کے اسلامی ادب میں یہ ایک بیش بہا ضافہ ہوگا، بلکہ لغات و اصطلاحات میں بھی ایک ایسا تغیر آئے گا جس کے امکان کا تصور تو کیا جا سکتا ہے، مگر حدود کا اندازہ محال ہے۔ اگرچہ اردو میں اصطلاحات سازی کو اب محض الفاظ سازی سے آگے بڑھ کر ’’جدید اصطلاحیات‘‘ کے حوالے سے انجام دیا جانا چاہیے، مگر اس عمل میں بھی چونکہ بنیادی حوالہ الفاظ یا ان کے ساقین کا بنتا ہے، اس لیے اردو میں اصطلاحی عمل کو انجام دینے کے لیے مفرد الفاظ کی بے حد ضرورت ہوتی ہے۔ اس مقصد کے لیے بھی یہ لغت کار آمد ہو سکتا ہے۔ مزید برآں عربی سے استفادہ کرنے والے گروہ کے دلائل بھی قوی ہیں۔
اول: عربی زبان مسلمانوں کی مذہبی زبان ہے اور اس سبب سے وہ تمام مسلمان قومیں جو دنیا کے مختلف حصوں میں آباد ہیں، اس زبان سے یکساں طور پر مانوس ہیں۔ اگر اس زبان کے الفاظ سے اسی زبان کے قواعد کے مطابق علمی اصطلاحیں بنائی گئیں تو دنیا کے تمام مسلمان ان کو آسانی اور دلچسپی کے ساتھ قبول کر لیں گے۔ اور جس طرح یورپ کی علمی زبان تمام ممالک یورپ کے لیے ایک بین الاقوامی زبان ہے، اسی طرح ہماری زبان بھی تمام بلاد اسلامیہ کے لیے ایک بین الاقوامی زبان ہوگی۔
دوم: عربی زبان پہلے سے علمی زبان ہے۔ مسلمانوں کے تمام علمی کارنامے جو انہوں نے زمانہ سابق میں سر انجام دیے تھے، اس زبان میں جمع ہیں۔ اگر جدید علمی اصطلاحیں بھی اس زبان کے الفاظ سے اور اسی زبان کے قواعد کے مطابق وضع کر لی جائیں تو اس میں کافی قابلیت موجود ہے۔

Labels:

Nazm-o-zabt baray asataza


ہم یہاں کچھ قابلِ قدر عادات   و  مہارتوں کا اشتراک کررہے ہیں کہ اگر یہ عادات و مہارتیں اساتذہ اپنے اندر پیدا کرلیں
تو بہترین استاد قرار دیئے جاسکتےہیں

قابلِ تعریف نظم و ضبط  برائے   اساتذہ
وقت کی پابندی
غیرحاضری
وقت پر کام مکمل
اجتماعیت / اشتراکیت
طلبہ کے ساتھ
رفقائے کار کے ساتھ
صلاح کار کے ساتھ
اچھی شہرت کے حامل
طلبہ کے درمیان
رفقائے کار کے درمیان
صلاح کار کے درمیان
اپنے علم و فن میں ماہر
اپنے مضمون سے متعلق  معلومات
روزمرہ زندگی سے تعلق رکھنے والے موضوعات سے متعلق  معلومات
فنِ خطابت ( بولنے کی مہارت  )
جماعت میں  خوش اسلوبی کے ساتھ  مختلف زاویوں اور طریقوں سے اپنے خصوصی  مضمون پر بات کرنے کی مہارت
جماعت میں  خوش اسلوبی کے ساتھ کسی بھی موضوع پر بات کرنے کی اہلیت
دوران ِ گفتگو خوبصورت الفاظ کا چناؤ
وقت کی نزاکت کے مطابق بیان (گفتگو) کو سمیٹنے اور پھیلانے کی اہلیت
لکھنے کی مہارت
خوش خط
مشقی سوالات کے جامع اور مختصر جوابات
تخلیقی صلاحیتیں
موضوعاتی مضامین  کے اسباق کی  دلچسپ اور جامع منصوبہ بندی
مختلف موضوعات کی  منصوبہ بندی کی اضافی مہارت
 منتظم / نگرا ں
نظم و ضبط برقرا ر رکھنا
اپنے زیر نگرانی ارکان کے معاملات خود حل کرنے کی صلاحیت و اہلیت
جماعت کے معاملات جماعت کے اندرہی حل کرسکے
طلبہ پر بھرپور توجہ  خوش اسلوبی کے ساتھ
جماعت کے وقت  (دورانیے ) کو  مضامین کے مطابق ترتیب دینا
منصوبوں کو اپنے وقت پر مکمل کرنے کی صلاحیت
منصف (ایماندار اور مخلص)
اپنے شعبہ  کے ساتھ /  فرائض  کے ساتھ
دیگر ارکان کے ساتھ
طلبہ کے ساتھ
شخصیت
ذہنی و جسمانی طور پر تندرست
خوش لباس
خوش گفتار
(از  :  عظیم عارضؔ )

Labels: