Friday, February 23, 2024

good news get paid to write in urdu



good news get paid write in Urdu

جی ہاں ! گوگل آپ کو لکھنے کے پیسے دے رہا ہے

ہے  نا  مزے  کی  بات

دُنیا بھر کے لوگ اپنی اپنی مادری اور قومی زبانوں میں لکھ رہے ہیں  اور اچھے خاصے پیسے کمارہے ہیں

تو آپ کیوں پیچھے ہیں ؟ 

آپ اُستاد ہیں،  ڈاکٹر  ہیں ،انجینئر ہیں،  حکیم ہیں یا خطیب ہیں،محقق ہیں یا مصنف ہیں،

شاعر ہیں یامزاح نگار ہر شعبے میں لکھنے کے لیے بہت کچھ ہے

چلیں  ہم اس میں بھی آپ کی کچھ مدد کیے دیتے ہیں کہ

 آپ کو کیا لکھنا ہے؟کس موضوع پر لکھنا ہے اور کتنا لکھنا ہے؟

بس ایک بات کا دھیان رکھیں کہ جو بھی لکھیں اپنے الفاظ میں لکھیں کسی کی نقل نہ ہو

کچھ لوگوں کو ڈائری لکھنے کا شوق ہوتا ہے جو دیکھتے ہیں یامحسوس کرتے ہیں 

وہ ڈائری میں لکھ لیتے ہیں  شاید اس عمل سے وہ چاہتے ہیں کہ لوگ اُن کے احساسات و جذبات سے آگاہ   ہوں

آج کے اس دورمیں  بلاگ کو ڈائری کی جدید شکل کہا جاسکتا ہے

بس ڈائری میں ہم  اپنی پسندیدہ کسی مصنف کی تصنیف ، کسی شاعر کی شاعری اپنے پاس  لکھ کر محفوظ کرلیتے تھے 

لیکن   بلاگ میں ہم

کسی کا خیال لے کر آپ اپنے الفاظ  میں خلاصہ کرسکتے ہیں   اپنے الفاظ میں تشریح کرسکتے ہیں

اپنے تاثرات کا اظہار کرسکتے ہیں  ، اپنے احساسات و جذبات تحریر کرسکتے ہیں 

لیکن بالکل ہی کسی کی نقل نہیں کرسکتے

جو بھی بلاگ  لکھیں وہ کم از کم  چار  سو  سے لے کرچھ سو اور زیادہ سے زیادہ ایک ہزار یا بارہ سوالفاظ پر مشتمل ہونا چاہیے

اوربلاگ میں موضوع کی مناسبت سے تصویریں بھی لگائی جاسکتی ہیں

Urdu good news

ایک بات ہمیشہ یاد رہے 

گوگل آپ کو محنت کے پیسے دیتا ہے نقل کے نہیں

google paisy

اور کہتے ہیں نا  ،کہ نقل کے لیے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے تو نقل کریں  مگر عقل کے ساتھ

تو پھرسوچنا چھوڑیں اور ہوجائیں شروع

موبائل پر وائس  سے ٹائپ کروائیں یا کمپیوٹر  پر" کی بورڈ" سےٹائپنگ کریں

سیاست پر لکھیں  ،  اخباری سُرخیوں پر اپنے تبصرے روزانہ کی بُنیاد پر لکھ سکتے ہیں


حالاتِ حاضرہ پر اپنے تاثرات کا اظہار کریں، معاشرے میں پھیلتی ہوئی بدنظمی اور بے چینی کا حل تلاش کرکے تحریر کریں  ،    روزمرہ استعمال کی اشیاء کے متعلق تحریر کیا جاسکتا ہے، مختلف مصنوعات پر اپنے تبصرے تحریر کیے جاسکتے ہیں

شعرا کی شاعری پر اپنا تبصرہ تحریر کرسکتے ہیں ،  خطباء اورثناخوانوں کی تعریف اور تعارف بیان کرسکتے ہیں

منفی اور مُثبت پہلوؤں پر روشنی ڈالی جاسکتی ہے



اِداروں کی  اچھی اور ناقص کارکردگی پر بہت کچھ لکھا جاسکتا ہے

مشہور و معروف سماجی شخصیات اور اُن کی خدمات کے بارے میں تحریر کریں

حکایات،اقوالِ ذریں،  اسلامی تاریخی واقعات   اور کہانیاں تحریر کی جاسکتی ہے

اپنے اپنے شعبے کے متعلق اپنے تجربات و مشاہدات  تحریر کیے جاسکتے ہیں


اب شاید کچھ قارئین کے ذہن میں یہ سوال پیدا ہو کہ تجربات یا مشاہدات ، واقعات، قصے ، کہانیاں، تبصرے

یا شاعری اور ایسے ہی بہت سے شعبہ جات   سے متعلق معلومات ہمارے ذہن میں تو محفوظ ہیں کہ جن پر ہم

بہت دیر تک بات چیت کرسکتے ہیں ، شاعری  نثر میں یا نظم میں سُنا سکتے ہیں،لمبی لمبی تقاریر کرسکتے ہیں

کئی کئی گھنٹے خطاب کرسکتے ہیں، بیان کرسکتے ہیں، اپنے تجربات و مشاہدات بتا سکتے ہیں  لیکن ٹائپ نہیں  کرسکتے

تو جناب دیکھیں آپ کے تجربات و مشاہدات انتہائی قیمتی سرمایہ ہیں اِن کو الفاظ کی صورت میں محفوظ کردیں

کتاب چھپوانے کے لیے بھاری سرمایہ درکار ہوتا ہے جو ہر کسی کےبس کی بات نہیں ، پھر وقت بھی زیادہ درکار ہوتا ہے

اور ہر قلمکار کی یہ خواہش و کوشش ہوتی ہے کہ اُس کی تحریر جلد از جلد قارئین کی پہنچ میں ہو او رزیادہ سے زیادہ لوگ اس سے استفادہ کریں  تو اس خواہش کی تکمیل کے لیےہم جس کام کے بارے  میں آپ کی رہنمائی کررہے ہیں یہ ایک

 تو یہ آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ اور آپ کے لیے صدقہ جاریہ بن جائے گا

اور دوسرے آپ خود بھی اِسے زیادہ سے زیادہ قارئین تک بآسانی  پہنچاسکتے ہیں

دیکھیں جب تک ہم کوئی چیز ڈسپلے کے لیے سنوارکر رکھیں گے نہیں  تو اُس کے خریدار کہاں سےآئیں گے

وہ کہتے ہیں نا  " جو دِکھتا ہے وہی بِکتا ہے"

Click here 


تو آپ کے اس مسئلے کا حل بھی صرف ایک کلک پر حاضر ہے

good news get paid to write in Urdu

اُردو، انگلش اور سندھی ٹائپنگ 

آپ بول کر لکھوائیں یا اپنے ہاتھ سے لکھی ہوئی تحریر کی کمپوزنگ کروائیں 


 کلک کریں


Labels:

0 Comments:

Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]

<< Home