golden words
سنہری الفاظ
اے اللہ جب کہ تو شہ رگ سے بھی زیادہ نزدیک ہے تو مجھے تجھ تک پہنچنے کے لیے کسی طویل سفر کی ضرورت نہیں
جب کہ تو ہر شے میں موجود ہے تو مجھے تیری تلاش میں کہیں بھٹکنے کی ضرورت نہیں
میرا احساس
جب خاموشی بولنا سکھاتی ہے تو الفاظ احساسات کی صورت اختیار کرلیتے ہیں پھر ہر لفظ احساس ہوتا ہے چاہتے زبان پر ہو یا قرطاس پر
دھوپ پہلے بھی بہت تیز ہوا کرتی تھی
پر نہیں ہوتی یہ برداشت میرے باپ کے بعد
حوصلہ افزائی
حوصلہ افزائی اللہ کی رحمت ہے
اُستاد کی عظمت ہے
والدین کی شفقت ہے
بہن بھائی کی محبت ہے
میاں بیوی کی عزت ہے
دوست کی ہمت ہے
لوگوں کی سخاوت ہے
کسی اچھے عمل کی حوصلہ افزائی بہترین ردِ عمل ہے کہ اگر اس کی قیمت مقرر کی جائے تو شاید کروڑوں سے بھی زیادہ ہو
ناکامی کے وقت حوصلہ افزائی کے چند الفاظ کامیابی کے وقت کی گئی لمبی تقریروں سے زیادہ اہمیت کے حامل ہیں
ارادے کی پختگی ہو تو مشکل سے مشکل کام بھی انجام دیا جاسکتا ہے اور
کوئی آسان سے آسان کام بھی نہیں کیا جاسکتا ہے جس کو نہ کرنے کا ہمارے پاس بہانہ ہے
زنگ آلود بند دروازوں سے بھی بدتر ہیں وہ کان جو مظلوموں اور بے کسوں کی چیخ وپکار پر بھی نہیں کھلتے
ہمارے معاشرے میں ایسے افراد کثرت سے ملیں گے جو بہت روانی سے بولتے ہیں بہت کچھ یاد کیا ہوتا ہے
لیکن عمل سے خالی ہوتے ہیں اس لیے بس ان کی باتیں طوطے کی طرح ہی ہوتی ہیں
وقت گزاری کے لیے
آپ کے ساتھ کی بھی ضرورت ہوتی ہے
مگر کاغذ کی کشتیاں بنانے والا بچپن
Labels: golden words